یہ زندگی بلا ہے
ہر شخص چیختا ہے
برسے لہو فلک سے
دھرتی کو کیا ہوا ہے
یہ دیس گلشنوں کا
پتھر سا بن رہا ہے
جو خون بیچتا تھا
وہ شخص مر گیا ہے
کیا چیز ڈھونڈتا ہوں
کچھ میرا کھو گیا ہے
اتنے خاموش کیوں ہو؟
کاغذ پہ کیا لکھا ہے
اب جشن ہو رہے ہیں
انسان مر رہا ہے
اپنا تو گھرحسن اب
چڑیوں کا گھونسلہ ہے
ہر شخص چیختا ہے
برسے لہو فلک سے
دھرتی کو کیا ہوا ہے
یہ دیس گلشنوں کا
پتھر سا بن رہا ہے
جو خون بیچتا تھا
وہ شخص مر گیا ہے
کیا چیز ڈھونڈتا ہوں
کچھ میرا کھو گیا ہے
اتنے خاموش کیوں ہو؟
کاغذ پہ کیا لکھا ہے
اب جشن ہو رہے ہیں
انسان مر رہا ہے
اپنا تو گھرحسن اب
چڑیوں کا گھونسلہ ہے
No comments:
Post a Comment