کہا ہر راستہ بخشا ہے کیوں نا ہموار مجھے
جواب آیا تجھے ہر راستہ ہموار کرنا ہے
کہا کیا تیغ اٹھانی ہے غنیموں نے غنیموں پر
جواب آیا کہ یاروں نے بھی چھپ کر وار کرنا ہے
کہا کیوں سامنے چمکا دیا اتنا بڑا سورج
جواب آیا ہمیں سایا پس دیوار کرنا ہے
کہا مجھ کو بنایا ہے تو پھر دوسرے کیوں
جواب آیا کہ تجھ کو دوسروں سے پیار کرنا ہے
کہا میں لاڈلا تیرا ہوں مٹی میں کیوں اتروں
جواب آیا کہ سب کو یہ سمندر پار کرنا ہے
No comments:
Post a Comment