Saturday, September 25, 2010

Suna hai Janglon

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے
 
سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا
 
سنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے
 
تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو پڑوسی مان لیتی ہیں
 
ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں
 
تو مینا اپنے گھر کو بھول کر

کوے کے انڈوں کو پروں میں تھام لیتی ہے

سنا ہے گھونسلے سےجب کوئی بچہ گرے تو
 
سارا جنگل جاگ جاتا ہے
 
ندی میں باڑ آجائے 

کوئی پل ٹوٹ جائے تو
 
کسی لکڑی کے تختے پر
 
گلہری سانپ چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں
 
سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہے
 
خداوندا جلیل و معتبر، دانا و بینا منصف اکبر
 
ہمارے شہر میں اب جنگلوں کا ہی کوئی دستور نافذ کر

No comments:

Post a Comment