Saturday, September 25, 2010

Jab Rat ki nagan

جب رات کی ناگن ڈستی ہے
نس نس میں زہر اترتا ہے
جب چاند کی کرنیں تیزی سے
اس دل کو چیر کے آتی ہیں
جب آنکھ کے اندر ہی آنسو
زنجیروں میں بندھ جاتے ہیں
سب جذبوں پر چھا جاتے ہیں 
تب یاد بہت تم آتے ہو

جب درد کی جھانجر بجتی ہے
جب رقص غموں کا ہوتا ہے
خوابوں کی تال پہ سارے دکھ
وحشت کے ساز بجاتے ہیں
گاتے ہہں خواہش کی لے میں
مستی میں جھومتے جاتے ہیں
سب جذبوں پر چھا جاتے ہیں
تب یاد بہت تم آتے ہو
تب یاد بہت تم آتے ہو
 

No comments:

Post a Comment